ایس ای ای تعلیم: چیدہ نکات کا خاکہ

سماجی، جذباتی اور اخلاقی تعلیم، ایموری یونیورسٹی، مختصر خاکہ

انسانی ذات کا حلقہ اثر

توجہ اور خود آگاہی

ہمارے جسم اور اس کے محسوسات پر توجہ دینا

  • ہمارے جسم کے اندر جو چل رہا ہے اس پر توجہ مرکوز کرنا
  • جذباتی خیزش (خوف، غصہ، آلکس، مغمومیت، وغیرہ) کو شعوری طور پر محسوس کرنا
  • اس بات کا ادراک کہ ایک متوازن شریر کیسا ہوتا ہے

ہمارے جذبات و محسوسات پر توجہ دینا

  • اپنے من پر من کی آگہی جیسی مشق سے توجہ دینا

من کے خاکہ کو زیر نظر لانا

  • جذبات کی نشاندہی کرنا، ان کے مختلف پہلووں کی، اور یہ کہ کونسی چیز انہیں ابھارتی اور ان کی افزائش کا سبب ہوتی ہے
  • نقصان دہ جذبات کی شناخت اور ان سے نبرد آزمائی کرنا سیکھنا پیشتر اس کے کہ وہ بے قابو جذباتی مصائب بن جائں

اپنی ذات سے اظہار درد مندی

جذبات کو سیاق و سباق میں سمجھنا

  • ناقدانہ سوچ کے ذریعہ اپنے جذبات اور اقدار و ضروریات مع توقعات کے ناطے کو سمجھنا
  • اپنی ذات کی قدر کی پہچان، اور عزت نفس اور خود اعتمادی پیدا کرنا

قبولیت نفس

  • اپنی صلاحیتوں اور اپنی کمزوریوں کے بارے میں حقیقت پسند تصور رکھنا
  • اپنی ذات میں تحمل، لچک، انکساری اور جرأت مندی کو پروان چڑھانا
  • اس امر کی فہم کہ مایوسی اور پریشانی زندگی کا فطری حصہ ہیں

نظم و ضبط نفس

شریر میں توازن پیدا کرنا ( اپنے جسم میں چستی، لچک اور توازن پیدا کرنا) بذریعہ:

  • ذرائع کی تلاش، یعنی مختلف ذرائع مثلاً کوئی دوست، پسندیدہ مقام یا خوشگوار یادوں کے توسط سے
  • پاؤں جمانا، یعنی کسی ایسی چیز کو پکڑ کر رکھنا جو ہمیں تحفظ اور استقامت کا احساس دلاتی ہے
  • مختلف حرکات و سکنات مثلاً یوگا، ٹائی چی، موسیقی سننا، تصویر کشی یا مراقبہ

عقلی، ترغیبی نظم و ضبط

  • اپنی توجہ دینے کی مہارت میں اضافہ کرنا، تا کہ ہم خلفشار کے بغیر اپنی توجہ قائم رکھ سکیں

جذبات کی درست سمت کا تعیّن کرنا

  • جذبات میں امتیاز کی سوجھ بوجھ تا کہ فائدہ مند جذبات اور ضرر رساں جذبات کے درمیان تفریق کی جا سکے
  • امتیاز کی اس خصوصیت کو جرأت اور خود اعتمادی میں ڈھالنا تا کہ ہمارے جذبات ہمارے قابو میں ہوں نہ کہ ہم جذبات کی گرفت میں ہوں

سماجی حلقہ اثر

انسانوں کے مابین آگہی

اپنی سماجی حیثیت پر توجہ دینا

  • اس امر کا احساس کہ ہم سماجی مخلوق ہیں
  • اس امر کا جائزہ لینا کہ دیگر انسان کس طور ہماری زندگیوں پر اثر انداز ہیں

دیگر لوگوں کے ساتھ ہماری اپنی مشترکہ حیثیت پر توجہ دینا

  • اس امر کی فہم کہ دوسرے لوگ بھی ہماری طرح جذبات رکھتے ہیں
  • یہ بات سمجھنا کہ خواہشات، ضروریات اور خدشات کے معاملہ میں ہم سب ایک ہیں
  • اس امر کا احساس کہ انسانوں کی خواہشات، ضروریات اور خدشات ایک دوسرے سے فرق ہو سکتی ہیں

تنوّع اور  تفریق کی سمجھ بوجھ

  • ہماری شخصیت کی تشکیل میں ہمارے منفرد تجرباتِ زندگی کے کردار کی اہمیت کو جاننا
  • اس بات کی فہم کہ یہ تفریق ہمارے مابین قربت نہ کہ دوری کا باعث ہو سکتی ہے

غیروں کے لئیے درد مندی

دوسروں کے جذبات اور احساسات کو ان کے پس منظر میں سمجھنا

  • اس امر کا ادراک کہ لوگوں کی حرکات ان کے جذبات کی مرہونِ منت ہوتی ہیں جن کے پس پشت ان کی ضروریات ہوتی ہیں
  • لوگوں کی حرکات کا جواب درد مندی سے نہ کہ غصہ اور تعصب سے دینا

رحم دلی اور درد مندی کی قدر کرنا اور انہیں پروان چڑھانا

  • اس امر کی تحقیق کہ درد مندی کیا ہے اور کیا نہیں ہے
  • درد مندی کو بطور ایک فائدہ مند عنصر کے قابل قدر جاننا اور اس بنا پر اس کی آبیاری کرنا

دیگر اخلاقی اطوار کی قدر و قیمت اور ان کی آبیاری

  • اس امر کی فہم کہ مادی اشیا اکیلی ہماری تمام ضروریات کو پورا نہیں کر سکتیں
  • دیگر داخلی صفات کی تلاش جو ہماری زندگیوں کو فائدہ پہنچاتی ہیں
  • ایک محو بالذات رویہ کے نقصانات پر غور کرنا
  • دوسروں کے لئیے تعلق خاطری اور عفو پیدا کرنا

تعلقات کا فن

تعلق خاطر سماع

  • لوگوں کی بات وسعت دلی سے سننا
  • "غور سے سننے" کی مشق کو دوہرانا، جس میں ہم دوسروں کی بات کو بنا تبصرہ یا بنا کوئی راۓ قائم کرنے کے سنتے ہیں

ماہرانہ بات چیت

  • باہمی گفتگو کا ایسا انداز پروان چڑھانا جو تعمیری ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے اور دوسروں کے لئیےتقویت بخش ہو
  • دوستوں سے بحث مباحثہ کرنا اور اس نکتہ نظر کی حمائت کرنا جس کی ہم عموماً نقیض کرتے ہوں

دوسروں کی مدد کرنا

  • فلاحی رضاکارانہ کام کرنا اور الل ٹپ نیکی کے کام کرنا

تنازعہ کی تقلیب

  • تنازعہ کو کامیابی سے نمٹانے کا ہنر سیکھنا
  • اندرونی سکون کو جو کہ ہمارے خارجی سکون کی بنیاد ہے پیدا کرنا

عالمی حلقہ اثر

باہمی محتاجی کا احساس

باہمی محتاجی کے تانے بانے کی سوجھ بوجھ

  • اس بات کو سمجھنا کہ باہمی محتاجی قدرت کا قانون ہے اور انسانی زندگی کی بنیادی حقیقت
  • اس بات کو جاننا کہ ہم ایک دوسرے کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے

نظام کے حوالے سے افراد کی حیثیت

  • دیگر لوگوں کے لئیے  پرخلوص تشکر کا احساس پیدا کرنا
  • ہماری دوسروں کی زندگی کو تشکیل دینے کی صلاحیت کی گہری آگہی پروان چڑھانا
  • ایسے اقدام اٹھانے کی تمنا کرنا جس سے دوسروں کی خوشحالی میں اضافہ ہو

تمام انسانیت کی پہچان

سب انسانوں کی بنیادی خصوصیت کی قدر و قیمت

  • اس امر کا احساس کہ مسرت کے حصول اور دکھ سے گریز کے معاملہ میں تمام انسان برابر ہیں
  • اپنی تعلق خاطری کے دائرہ کو وسیع کر کے اس میں ان کو بھی شامل کرنا جو ہمارے "اندرونی حلقہ" کا حصہ نہیں ہیں

اس بات کو سمجھنا کہ مختلف نظام کیسے فلاح و بہبود پر اثر کرتے ہیں

  • ثقافتی، سیاسی اور سماجی نظام کا تجزیہ کرنا جو مثبت اقدار کو بڑھاوا دے کر یا جو مشتبہ اعتقادات اور نا انصافیوں کو دوام بخش کر ہمارے اوپر اثر انداز ہوتے ہیں

کمیونٹی کی سطح پر یا عالمی سطح پر مصروفیت

کمیونٹی کی سطح پر اور عالمی سطح پر مثبت تبدیلی لانے کی ہماری اہلیت

  • اس امر کی فہم کہ جہاں ہمارے اندر کمزوریاں ہیں وہاں بڑی صلاحیتیں بھی ہیں
  • اس بات کو سمجھنا کہ انفرادی سطح پر تبدّل عالمی سطح پر بہت بڑی تبدیلی لا سکتا ہے

مسائل کے کمیونٹی کی سطح پر اور عالمی سطح پر حل

  • جن نظاموں کا ہم حصہ ہیں انہیں اور ان کی پیچیدگی کو پہچاننا
  • اعمال کے مستقبل قریب اور مستقبل بعید میں رو نما ہونے والے اثرات کا تخمینہ لگانا
  • منفی جذبات اور تعصب کے اثر کو کم سے کم کرنا
  • وسعت نظر، تعاون اور عاقلانہ عجز کا رویہ اختیار کرنا
  • کسی بھی عملکاری کے سود و زیاں کی جانچ پڑتال کرنا


اگر آپ مزید گہرائی میں جانا چاہیں، تو ایس ای ای تعلیمی نظام کا مکمل مسودہ پڑھیں اور گیان دھیان کی سائنس اور درد مندی کی بنیاد پر قائم اخلاقیات کے مرکز کے دیگر پروگراموں کے متعلق معلومات حاصل کریں۔

Top