لِنگ رنپوچے کا پیغام

جیسے جیسے انٹر نیٹ کے ذریعے معلومات بہ آسانی اور وسیع پیمانے پر ملنے لگی ہیں وہ لوگ جو بدھ مت اور تبتی ثقافت کے دوسرے پہلوؤں کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں دنیا بھر سے بڑھتی ہوئی تعداد میں انٹرنیٹ کو حصول معلومات کے اولین ذریعے کے طور پر استعمال کرنے لگے ہیں۔ جو لوگ مزید گہرا مطالعہ کرنا چاہتے ہیں وہ کسی قابل استاد کو تلاش کرتے ہیں اور اگر موقع ملے تو ان سے تعلیم حاصل کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے لیے انٹر نیٹ تعلیم حاصل کرنے کا ایک اہم اضافی طریقہ ثابت ہوتا ہے۔ کچھ لوگ اتنے خوش نصیب نہیں ہوتے اور انہیں کسی نہ کسی وجہ سے کوئی اہل استاد میسر نہیں آتا۔ پھر اگر انہیں مناسب استاد مل بھی جائے تو وہ مالی یا تنظیمی اسباب کی بنا پر ان سے ضروری رابطہ نہیں پیدا کر سکتے۔ ان کے لیے انٹر نیٹ بدھ مت کی تعلیمات جاننے کا کہیں زیادہ لازمی اور ضروری ذریعہ بن جاتا ہے۔

انٹرنیٹ بدھ مت اور تبتی ثقافت کے بارے میں ویب سائیٹس سے بھرا ہوا ہے۔ ان میں سے کچھ تو مستند معلومات فراہم کرتی ہیں مگر ان میں سے کچھ ایسی ہیں جن پر بدقسمتی سے اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔ ان حالات میں مجھے بہت خوشی ہے کہ ایلیکس برزین نے ذخیرہٴ برزین کی ویب سائیٹ تیار کی ہے اوراس پر وہ بہت سی زبانوں میں مستند مواد بلا معاوضہ فراہم کر رہے ہیں۔ مجھے اس پر بھی مسرت ہے کہ وہ اس مواد کو معذور افراد کے لیے بھی قابل رسائی بنا رہے ہیں حالانکہ اس وسیع حلقہٴ سامعین کو اکثر نظر انداز کیا گیا ہے۔

ایلیکس میرے پیش رو یونگدزین لِنگ رنپوچے کے شاگرد تھے اور گاہے بگاہے ان کے مترجم بھی رہے۔ اس جنم میں بھی ہمارا یہ تعلق برقرار ہے۔ میری دعا ہے کہ معلومات اور روحانی تربیت کو فروغ دینے والے روایتی اور جدید طریقوں کی سمجھ بوجھ اور دردمندی سے کیے ہوئے اس امتزاج سے دنیا میں امن اور خوشی فروغ پائے۔

[دستخط] ۱۹ مئی، ۲۰۰۹ء

لنگ رن پوشے کے پیغام کی اصلی مثل کی نقل
لنگ رن پوشے کے پیغام کی اصلی مثل کی نقل

Top