"ہینیان" (کمتر وسیلہ، متواضع وسیلہ) اور "مہایان" (عظیم تر وسیلہ، وسیع وسیلہ) اصطلاحات کا اوّلین ذکر "پرجنا پارمتا سوتروں" ("دور رس امتیازی آگاہی کے سوتر"، "تکمیلِ حکمت کے سوتر") میں دوسری صدی عیسوی کے لگ بھگ ملتا ہے۔ یہ سوتر قدیم ترین مہایان متون میں سے ہیں اور ان میں یہ اصطلاحات اس امر کا اعادہ کرنے کے لیے استمعال ہوئی ہیں کہ ان (متون) کی وسعت اور ان کی تعلیمات کی گہرائی گزشتہ بودھی مکاتبِ فکر سے از حد متجاوز ہیں۔
اگرچہ دونوں اصطلاحات فرقہ وارا نہ مفہوم رکھتی ہیں اور صرف مہایان متون میں نظر آتی ہیں، تاہم ان کا "سیاسی طور پر درست" متبادل تلاش کرنا مشکل ہے۔ "ہینیان" اٹھارہ بودھی مکتب ہائے فکر جن میں سے صرف ایک باقی ماندہ ہے یعنی تھرواد، کے لیے ایک اجتماعی اصطلاح بن چکی ہے۔ اسی طرح "مہایان" کی اصطلاح بھی کئی مکاتبِ فکر کا احاطہ کرتی ہے۔ جب ہند تبتی بودھی روایت ہینیان فلسفیانہ اصولوں کے نظام کا مطالعہ اور ان پر بحث کرتی ہے تو وائبھاشک اور ساؤترانتک کو بطور حوالہ استمعال کیا جاتا ہے جو کے سرواستیواد ہے یعنی اٹھارہ میں سے ایک اور مکتبِ فکر۔ چونکہ کچھ ہینیان مکاتبِ فکر مہایان کے بعد ظاہر ہوئے تھے اس لیے ہم ہینیان کو "ابتدائی بدھ مت" یا "اصلی بدھ مت" اور مہایان کو "جدید تر بدھ مت" بھی نہیں کہہ سکتے۔
تھرواد اب صرف سری لنکا اور جنوب مشرقی ایشیا میں پایا جاتا ہے۔ دھرم گپت، اٹھارہ ہینیان مکاتبِ فکر میں سے ایک اور، وسطی ایشیا اور چین میں پھیلا۔ پس چینی خانقاہی روایت، دھرم گپت قسم کے خانقاہی نظم و ضبط کے قواعد (سنسکرت میں: ونایا) کی پیرو ہے۔ مزید از آن، مہایان انڈونیشیا میں بھی پھیلا تھا اگرچہ اب وہ وہاں سے ختم ہو چکا ہے۔ لہذا ہینیان کو "جنوبی بدھ مت" اور مہایان کو "شمالی بدھ مت" کہنا بھی ناکافی ہے۔
دونوں ہینیان اور مہایان مکاتبِ فکر شراوکوں (مہاتما بدھ کی تعلیمات کے سننے والے) اور پرتیک-بدھوں (جنہوں نے اپنے نفس کا خود، بغیر مرشد کے، ادراک کیا ہو) کے لیے راہوں کے خاکے مہیا کرتے ہیں جن پر چل کر وہ ایک ارہت مُکش حاصل شدہ انسان) کی پاکیزہ حالت تک پہنچ سکتے ہیں اور جو ایک بودھی ستوا کو بدھیت کی منزل تک پہنچاتے پیں۔ پس ہینیان کو " شراوکیان" اور مہایان کو " بودھی ستوایان" کہنا بھی الجھن کا باعث بن سکتا ہے۔
پس، اگرچہ "ہینیان" اور "مہایان" اصطلاحات کو تھرواد کے شیوہ کار شاید توہین آمیز پائیں، تاہم، مندرجہ بالا "سیاسی طور پر زیادہ درست" اصطلاحات کے سقم کی بنا پر ہم چار و ناچار، بودھی مکاتبِ فکر کی درجہ بندی کے لیے ان کا استمعال کریں گے۔