سادہ الفاظ میں، بودھی ستوا ایک عقلمند اور درد مند شخص ہے جو دوسروں کی قدر کرتا ہے۔ بے شک، دنیا میں بہت سارے ہوشیار، مہربان لوگ موجود ہیں، تو پھر کونسی چیز بودھی ستوا کو مختلف بناتی ہے؟ شروعات کے لیے، بودھی ستوا صرف دوسروں کی خیر خواہی ہی نہیں کرتے، بلکہ وہ بہت سے ہنر مند طریقے جانتے ہیں جو درحقیقت دوسروں کے دکھوں کو ختم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، اور وہ تمام مخلوق کی مدد کرنے کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں۔ بودھی ستوا تمام مسائل کی سب سے گہری جڑ کو سمجھتے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ اس جڑ کو کاٹنا ممکن ہے تاکہ مخلوق کو دوبارہ کبھی کوئی پریشانی نہ ہو۔ یہی علم اور مقصد ہے جو بودھی ستوا کی درد مندی کو اتنا طاقتور بناتا ہے۔
بودھی ستوا کی اصطلاح سنسکرت کے دو الفاظ سے ماخوذ ہے: "بودھی،" جس کا مطلب ہے "روشن ضمیری،" اور "ستوا،" جس کا مطلب ہے "ہستی۔" بدھ مت کی ابتدائی تعلیمات میں، لفظ "بودھی ستوا" کا استعمال مہاتما بدھ شاکیامونی کی روشن ضمیری سے پہلے کے لیے کیا جاتا تھا۔ مثال کے طور پر، مہاتما بدھ کی ماضی کی زندگیوں کی کہانیوں میں، اسے ایک بودھی ستوا کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ اس طرح، مہاتما بدھ کی طرح، جس نے بیدار ہونے کے لیے لا تعداد زندگیوں پر ناقابل یقین محنت اور توانائی لگائی، ایک بودھی ستوا وہ ہے جو تمام مخلوق کو فائدہ پہنچانے کے لیے اپنے آپ کو روشن ضمیری کی طرف سفر پر گامزن کرتا ہے۔ وہ ایسا کرتے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے اندر اب بھی بہت سی خامیاں ہیں۔ اگرچہ وہ دوسروں کی مدد کرنے کے بہت سے طریقے جانتے ہیں، لیکن وہ پوری طرح سے یہ نہیں دیکھ سکتے کہ کون سا طریقہ کس شخص کے لیے موزوں ہوگا۔ یہ صرف ایک مہاتما بدھ ہی جانتا ہے۔ لہٰذا، دوسروں کی ہر ممکن مدد کرتے ہوئے، وہ مہاتما بدھ بننے کے لیے خود پر مزید کام کر رہے ہیں۔
بودھی ستوا تمام مخلوق کے مکش کے لیے کام کرنے کا عہد کرتے ہیں۔ پھر، ان کا حتمی مقصد صرف اپنے لیے روشن ضمیری حاصل کرنا نہیں ہے، بلکہ تمام مخلوق کو بھی روشن ضمیری حاصل کرنے میں مدد کرنا ہے۔ ان کی عظیم درد مندی کی وجہ سے، وہ دوسروں کی مدد کے لیے اپنی روشن ضمیری کو ملتوی کر دیتے ہیں اور روحانی رہنما اور محافظ کے طور پر ان کا احترام کیا جاتا ہے۔
بودھی ستوا کے طرز عمل اور صفات
بودھی ستوا میں، ایک حد تک، بہت سی خوبیاں ہیں جو ایک مہاتما بدھ میں مکمل طور پر پائی جاتی ہیں۔ وہ ان کی مزید آبیاری کرتے ہیں تاکہ انہیں روشن ضمیری کے قریب لایا جا سکے اور دوسروں کو مزید فائدہ پہنچانے میں ان کی مدد کی جا سکے۔ یہاں ہم بودھی ستوا کی چند خصوصیات پر ایک نظر ڈالتے ہیں:
- درد مندی - بودھی ستوا دیگر تمام مخلوق کی قدر کرتے ہیں۔ ہم میں سے اکثر اپنے آپ کو اوّل رکھتے ہیں، لیکن بودھی ستوا دوسروں کو خود سے آگے رکھتے ہیں۔ وہ ایک ماں کی طرح ہیں جو تمام مخلوق کو اپنے سب سے پیارے اکلوتے بچے کے طور پر دیکھتی ہے۔ جب وہ بچہ بیمار ہو جاتا ہے، تو ماں اپنے بچے کی تکلیف کو برداشت نہیں کر سکتی اور مدد کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہے۔ اسی طرح، بودھی ستوا ہم میں سے کسی کو تکلیف میں نہیں دیکھ سکتے۔ وہ نہ صرف سب کا یکساں خیال رکھنا چاہتے ہیں، بلکہ وہ جب بھی اور جس طرح بھی کر سکتے ہیں ہماری مدد بھی کرتے ہیں۔
- حکمت - بودھی ستوا اس قابل ہیں کہ اس بات کی تمیز کر سکیں کہ کیا فائدہ مند ہے اور کیا نقصان دہ ہے۔ وہ حقیقت اور افسانہ میں بھی تمیز کر سکتے ہیں۔ یہ گہری بصیرت انہیں دوسروں کی مُکش کی جانب رہنمائی کرنے میں مدد کرتی ہے۔
- ہنر مند ذرائع - بودھی ستوا یہ جاننے میں ماہر ہوتے ہیں کہ دوسروں کی مدد کیسے کی جائے اور ایسا کرنے کے لیے مختلف طریقے استعمال کرتے ہیں۔
- سخاوت - بودھی ستوا مادی املاک کے لحاظ سے اور اپنے وقت اور توانائی کے لحاظ سے فیاض ہوتے ہیں۔ وہ دوسروں کی مدد کے لیے اپنی ہر چیز دینے کو تیار ہیں، اور وہ اپنے مال یا کامیابیوں سے وابستہ نہیں ہیں۔
- صبر - بودھی ستوا اپنے ساتھ اور دوسروں کے ساتھ صبر کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ روشن ضمیری کا راستہ ایک طویل راہ ہے، اور وہ دوسروں کی مدد کے لیے وقت نکالنے کے لیے تیار ہیں خواہ جس رفتار سے بھی وہ چل سکتے ہوں۔
- اخلاقی طرز عمل - بودھی ستوا اخلاقی طرز عمل کے پابند ہیں، جس کا مطلب ہے کہ وہ ایسے کاموں سے اجتناب کرتے ہیں جو دوسروں کو نقصان پہنچاتے ہوں اور ایسے اعمال کو فروغ دیتے ہیں جو تمام مخلوق کے لیے فائدہ مند ہوں۔
- ہمت - بودھی ستوا بہادر اور دلیر ہوتے ہیں، دوسروں کی مدد کرنے کے لیے رکاوٹوں اور مشکلات کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں۔ وہ مشکل حالات سے نہیں ڈرتے اور نہ ہی دوسروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے خطرہ مول لینے سے ڈرتے ہیں۔
دور حاضر کا ایک مصروفِ کار بودھی ستوا
بودھی ستوا کی ایک عظیم مثال تقدس مآب چودھویں دلائی لاما ہیں۔ تقدس مآب صبح سویرے سے لے کر رات گئے تک انتھک محنت کرتے ہیں۔ وہ ہر روز صبح 3 بجے کام شروع کرتے ہیں۔ کئی گھنٹے مراقبہ کرتے ہیں اور پھر باقی دن لوگوں سے ملاقات اور مدد کرنے کے لیے وقف کرتے ہیں۔
ایک بار، تقدس مآب ایک طویل سفر کے بعد سپیتی پہنچے۔ اس وقت تک، وہ پہلے ہی کئی دنوں سے درس دے رہے تھے اور ان کی آواز اتنا زیادہ بولنے سے غائب ہو چکی تھی۔ میں انہیں مزید تھکانا نہیں چاہتا تھا، چنانچہ میں نے ان سے محض اتنی درخواست کی کہ وہ بیٹھ جائیں اور سامعین کے لیے درد مندی کے اوم منی پدمے ہم منتر پر بھاشن دیں، جس پر وہ راضی ہو گئے۔ لیکن جب درس شروع ہوا تو کہنے لگے کہ اگرچہ میں نے انہیں دھیرج سے کام لینے کو کہا تھا لیکن وہ اپنی نیند بخوبی پوری کر چکے تھے اور، کسی کا وقت ضائع نہ کرنے کی خاطر انہوں نے درس دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے "تمام صفات کی بنیاد" پر تقریباً 3 گھنٹے مسلسل لیکچر دیا، اور اس دوران ان کی آواز سنبھل گئی۔
درس کے بعد، میں انہیں ان کے کمرے میں لے گیا جہاں انہوں نے اپنا بیرونی چوغہ اتارا اور وہ صوفے پر لیٹ گئے، اور انہوں نے مجھ سے کہا کہ میں جا سکتا ہوں کیونکہ وہ بہت تھکان محسوس کر رہے تھے لیکن میں ان کے چہرے پر تھکاوٹ کے آثار دیکھنے سے قاصر تھا۔ درحقیقت، میں محض ایک توانائی سے بھر پور چہرہ دیکھ رہا تھا۔ میں نے محسوس کیا کہ 80 سال کا کوئی بھی عام آدمی اس طرح کام نہیں کر سکتا۔ تقدس مآب دلائی لاما واقعی حیرت انگیز انسان ہیں!
میں نے سوچا کہ اس کے پیچھے کیا راز ہے۔ یہ درد مندی کے علاوہ کوئی اور بات نہیں ہے۔ وہ دوسروں کی مشکلات سے مستقل طور پر چھٹکارا پانے میں انتھک محنت سے مدد کرتے ہیں۔ ہم 4 یا 5 گھنٹے ویڈیو گیمز کھیل سکتے ہیں اور تھکتے نہیں ہیں، لیکن وہ صرف ایک ہی چیز دیکھتے ہیں جو فائدہ مند ہے اور وہ ہے دوسروں کی مدد کرنا، اس لیے وہ تھکتے نہیں۔ بودھی ستوا کی خصوصیات کو دیکھتے ہوئے - درد مندی، حکمت، ہمت، وغیرہ وغیرہ- ہم بغیر کسی شک کے واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ تقدس مآب ایک بودھی ستوا ہیں۔
حاصل بحث
بودھی ستوا طاقتور اور ہمدرد رہنما ہیں جو اپنے پیروکاروں کو روشن ضمیری کے راستے پر چلنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ اپنے بے لوث اعمال اور تعلیمات کے ذریعے، وہ بدھ مت کے ماننے والوں کے لیے ایک عمدہ کردار کے نمونہ کے طور پر کام کرتے ہیں اور ہمیں اپنے اندر انہی خصوصیات کو پیدا کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ اس طرح، بودھی ستوا دنیا بھر کے لاکھوں بدھ مت کے پیروکاروں کی روحانی زندگیوں میں ایک اہم کردار ادا کرتے رہتے ہیں، جو اپنی زندگیوں میں زیادہ حکمت اور درد مندی حاصل کرنے کی کوشش کرنے والوں کے لیے ترغیب اور رہنمائی کا ذریعہ فراہم کرتے ہیں۔
خارجی طور پر، یہ بات جاننے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ کوئی بودھی ستوا ہے یا نہیں اور درحقیقت ہم میں سے ہر کوئی بذات خود بودھی ستوا بن سکتا ہے۔ اگر ہم تمام مخلوق کی مدد کرنے کے قابل ہونے کے مقصد کے ساتھ مہاتما بدھ بننے کے لیے کام کر رہے ہیں، تو ہم بودھی ستوا ہیں۔ کیا ہی اچھا ہوتا اگر ہمارے پاس نہ صرف خواہش ہوتی بلکہ دوسروں کی مدد کرنے کی صلاحیت بھی ہوتی اور اپنا وقت اور توانائی تمام مخلوق کی خاطر کام کرنے میں صرف کرتے۔ اگر ہم واقعی دوسروں کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں، تو ہمیں پہلے بودھی ستوا بننے کی ضرورت ہے، اور پھر ہم مہاتما بدھ بننے کی جانب کام کر سکتے ہیں۔ اس سے بڑھ کر ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو زندگی کو زیادہ معنی خیز بنائے۔