درست کلام، رویّہ اور رزق

نظر ثانی 


تین پاٹھ یعنی اخلاقی ضبط نفس، ارتکاز اور امتیازی آگہی ہمیشہ ہمارے مسائل اور کسی بھی مصیبت جس سے ہمارا سامنا ہو پر قابو پانے میں مدد کرتے ہیں۔ اس کا طریق کار یہ ہے کہ مسائل کے اسباب کی نشاندہی کی جاۓ اور تین پاٹھ کے اطلاق سے ان اسباب کا خاتمہ کیا جاۓ۔

ہماری روز مرہ زندگی میں دوسروں سے معاملہ کرنے میں تین پاٹھ کا استعمال نہائت منفعت بخش ہے۔  

  • اخلاقی ضبط نفس – دوسروں سے معاملہ میں یہ بات اہم ہے کہ ہم اپنے فعل اور گفتار پر نظر رکھیں۔ ہمیں کسی ایسے کام سے بچنے کے لئیے جو دوسروں کے لئیے نقصان دہ ہو اخلاقی ضبط نفس کی ضرورت ہوتی ہے۔
  • ارتکاز – ہمیں دوسروں سے بات چیت کے دوران مرتکز رہنا ضروری ہے، تا کہ ہم یہ جان سکیں کہ ان کے اوپر کیا بیت رہی ہے اور ان کی ضروریات کیا ہیں۔ اگر ہمارا من آوارگی کا شکار ہے،مستقل فون کو ہی دیکھے جا رہا ہے، تو اس سے دوسروں کے ساتھ بات چیت بہت مشکل ہو جاتی ہے
  • امتیاز – اگر ہم نے مدّ مقابل کی بات دھیان سے سنی ہے تو ہم امتیازی آگہی کے توسط سے معقول  جواب کا تعیّن کر پائیں گے۔  اس کا مطلب بھی دوسروں سے مناسب سوچ، رویہ اور گفتار اختیار کرنا ہے۔

تینوں پاٹھ شانہ بہ شانہ چلتے ہیں اور ایک دوسرے کو تقویت بخشتے ہیں، اس لئیے یہ ضروری ہے کہ ہم تینوں کا اطلاق بیک وقت کریں۔ جب ہم اکیلے ہوں، تو تین پاٹھ ہمارے اپنے لئیے بھی بہت مفید ہیں:

  • یہ ہمیں اپنی ذات کو ضرر پہنچانے سے باز رکھتے ہیں۔
  • ہمارے من مرتکز ہوتے ہیں، اس لئیے ہم جو کرنا چاہیں کر سکتے ہیں۔
  • ہم اپنی بنیادی سوجھ بوجھ کے ذریعہ اچھے برے کی تمیز کر سکتے ہیں۔

تو اس طرح یہ روز مرہ زندگی کے بنیادی اصول ہیں جنہیں ہم ذاتی معاملات اور دوسروں سے معاملہ کرنے میں استعمال کر سکتے ہیں۔

Top