ایک بدھا کا بصری عرفان

بہت سارے بودھی پاٹھ میں بصری عرفان پایا جاتا ہے۔ تاہم "بصری عرفان" قدرے گمراہ کن ترجمہ ہو سکتا ہے، کیونکہ ہم اپنی آنکھیں استعمال نہیں کر رہے ہیں۔ ہم اپنے تصور سے کام لے رہے ہیں، لہٰذا یہ محض بصارت سے ہی تعلق نہیں رکھتا، ہمیں آواز، بو، ذائقہ اور طبعی حِس کا تصور بھی کرنا ہے۔ جب ہم ٹھوس مادہ کی مختلف اشکال کا چڑھاوا چڑھاتے ہیں، تو ہم ان سے لطف اندوز ہونے کی حِسی مسرت کا تصور بھی کرتے ہیں۔ اور ویسے بھی ہم کوئی دو ابعادی تصویروں کو تصور میں نہیں لا رہے ہیں؛ ہمیں سہ ابعادی زندہ مورتیاں جو کہ روشنی سے بنی ہوں نہ کہ محض تصویر، مجسمہ یا کارٹون مورتی ہوں کا تصور کرنا ہے۔ 

Top