بعض اوقات ہم بھولے بھٹکے محسوس کرتے ہیں اور ہمیں کچھ اندازہ نہیں ہوتا کہ زندگی کے مسائل سے کیسے نمٹیں اور اپنے مثبت ہدف کیسے پائیں۔ حتیٰ کہ ہم دوسروں کے ساتھ معاملہ کرنے کے بارے میں بھی حیران و پریشان سے ہوتے ہیں۔ اگر ہم بدھ مت کی روائیتی تعلیمات کا جائزہ لیں تو اس میں ہمیں بے شمار راہنما ہدایات ملتی ہیں جو ہر کسی کے لئیے، کسی بھی جگہ اور کسی بھی تہذیب میں کار آمد ہیں۔
دوسروں کی مدد کے لئیے استوار کی جانے والی صفات
- فیاضی – اپنے وقت، پند و نصیحت، مدد، اور املاک کے معاملہ میں
- ضبط نفس – ضرر رساں رویّہ اور اندازِ گفتگو سے پرہیز اور دوسروں کی ہر ممکن طریقے سے مدد
- صبر – دوسروں کی مدد کے سلسلہ میں پیش آنے والی مشکلات کے معاملہ میں، تا کہ غصہ میں نہ آئیں اور دل برداشتہ نہ ہوں
- حوصلہ اور برداشت – مشکل سے مشکل حالات میں بھی آگے بڑھتے جانا
- من اور جذبات کی استقامت – اپنے ہدف پر مرتکز رہنا اور راستے سے بھٹکنا نہیں
- امتیاز – سود مند اور ضرر رساں کے درمیان فرق کو جاننا، اور کیا موزوں ہے اور کیا غیر موزوں۔
دوسروں پر مثبت اثر ڈالنے کے طریقے
- فراخدلی سے کام لو – اپنے وقت، مصروفیت اور شکتی کے معاملہ میں
- نرم خوئی سے بات کرو – اس بات کو دھیان میں رکھو کہ نہ صرف وہ جو تم کہتے ہو بلکہ کیسے کہتے ہو کا دوسروں پر گہرا اثر ہوتا ہے
- اپنے کرم اور کلام کو با مقصد بناؤ - مثبت صفات استوار کرنے میں دوسروں کی حوصلہ افزائی کرو
- عمدہ مثال قائم کرو – اپنے قول اور فعل میں مطابقت پیدا کر کے۔
اپنے مثبت ہدف پانے کے طریقے
- اپنے ہدف کی صحیح پہچان – اس بات کی تسلی کر لیں کہ یہ حقیقت پر مبنی ہے اور آپ میں اسے پانے کی صلاحیت موجود ہے
- ضبط نفس قائم رکھیں – اپنے ہدف پر توجہ مرکوز رکھیں، ادھر ادھر بھٹکنے یا کوئی ایسا کام کرنے سے گریز کریں جس سے اس کے حصول کو خطرہ ہو
- فیاضی سے کام لیں – ہدف کو پانے کے معاملہ میں اپنے وقت اور جہد کو فیاضی سے برتیں
- وسعت نظری سے کام لیں – اپنے ہدف کو پانے کے سلسلہ میں اپنے علم میں اضافہ کرتے رہیں
- عزت نفس قائم رکھیں – شرمناک طریقہ کے فعل سے گریز جو کہ ہدف کو پانے میں خطرہ بن سکتا ہے
- فکر مندی – کہ کیسے کوئی غیر ذمہ دار رویہ آپ کی ٹیم پر منفی اثر ڈال سکتا ہے
- امتیاز میں احتیاط – ایسی تفریق کہ ترقی کی راہ میں کیا معاون ہو گا اور کون سی چیز رکاوٹ کا باعث بنے گی۔
مثبت ہدف پانے کے لئیے کونسی صفات استوار کی جائیں
- قناعت پسندی – حقیقت پر مبنی ہدف کو پانا، بغیر کسی غیر حقیقی شے کا لالچ کئیے
- مایوسی اور دوسروں کے ساتھ معاندت سے گریز – جب کوئی کام لا محالہ بگڑ جاۓ
- ہدف پر توجہ مرکوز رکھنا – اور اس کے حصول پر ہونے والے فوائد پر
- من کو سِدھانا – ہر حال میں شانت رہنا اور جذباتی توازن بر قرار رکھنا
- اس امر کی مستقل یاد دہانی کہ ہر شے رو بہ تغیّر ہے – آپ کسی بھی موڈ میں ہوں، آپ کی من اور جذبات کی کیفیت دائمی نہیں ہے، بلکہ اسے بہتر بنایا جا سکتا ہے
- من کا سکون قائم رکھنا – اس جانکاری سے کہ آپ اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں۔
زندگی کے معاملات کو اختیار میں رکھنے کے طریقے
- اپنے فیصلے کرنے کے بارے میں کمزوری کا اظہار مت کریں – اس سے آپ اپنے اصولوں کی قربانی دیتے ہیں اور ایسے کام کرتے ہیں جن پر پچھتاوا ہو
- بے وفائی سے گریز کریں – اگر آپ کا کسی سے کوئی جنسی تعلق ہے تو ایسا کرنے سے بہر طور مسائل اور پریشانی ہوتی ہے
- کسی اعلیٰ رتبہ کو حاصل کرنے سے گریز کریں جس میں بھاری ذمہ داری پڑتی ہو – اس سے آپ کا تمام وقت اور توانائی اس کام میں جاتی رہے گی
- کسی کے زیر اثر آ کر اپنی عمدہ صفات کو مت کھوئیں، مثلاً صحت بخش غذا کھانا، تمباکو نوشی سے پرہیز، ورزش – اس سے آپ کی صحت اور آسودگی برباد ہو گی
- ایسے کام کو ہاتھ نہ ڈالیں جسے کرنے کی آپ صلاحیت نہیں رکھتے – اس سے آپ کی خود اعتمادی کو ٹھیس پہنچے گی
- ضرر رساں رویّہ سے پرہیز کریں – اس سے محض منفی نتائج نکلتے ہیں۔
ان صفات کی پرداخت جو مشکل حالات میں مسائل سے بچاتی ہی
- جوش میں نہ آنا – جب تعریف یا تنقید کی جاۓ
- اس امر سے با خبری کہ لگاوٹ یا عداوت سے پرہیز لازم ہے – جب کسی سے ملنا جسے آپ بہت چاہتے ہیں یا نا پسند کرتے ہیں
- ایسا رویہ اختیار نہ کرنا جس سے آپ کے صالح اصولوں کی خلاف ورزی ہو – جب اپنا روز مرہ کا کام کر رہے ہوں
- مادی اشیاء سے لگاؤ سے پرہیز – جب مال و دولت کی فراوانی ہو، تو اپنے اعلیٰ ہدف کو نظر انداز نہ کرنا
- خود ترسی سے گریز – بیماری یا تکلیف کی صورت میں، ایسی حالت کو اپنی اندرونی قوت بڑھانے اور کردار کو مضبوط کرنےکے لئیے استعمال کرنا
- اپنی کمزوریوں پر قابو پانا اور اپنی صلاحیتوں کو بھر پور انداز میں بروۓ کار لانا – ہمہ وقت۔