بودھی چت کے لئیے سات حصوں پر مشتمل علت و معلول مراقبہ

بودھی چت کا مقصد بدھیت پانا ہے تا کہ جہاں تک ممکن ہو دوسروں کی زیادہ سے زیادہ مدد کی جاۓ۔ سات حصوں پر مشتمل علت و معلول کا یہ طریقہ جس سے یہ ہدف استوار کیا جاۓ، اور جب یہ استوار ہو جاۓ تو پھر اسے مضبوط کیا جاۓ، یہ ہمیں جذبات اور فراست کے سلسلہ کی سیر کراتا ہے، جو طمانیت سے شروع ہوتا ہے، اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوۓ کہ ہر کوئی ہماری ماں کا کردار ادا کر چکا ہے اس لئیے ان میں ماں کی ممتا کو پہچانیں، اور بمعہ تشکّر، ان کے احسان کا بدلہ چُکائیں۔ اس سے سب کے لئیے پیار اور درد مندی پیدا ہوتی ہے، ایک غیرمعمولی لگن، اور اس علت و معلول کے سلسلہ کے نتیجہ میں بودھی چت ہدف بھی پیدا ہوتا ہے۔

تعارف

ہم ایسی قیمتی انسانی زندگیوں سے مستفیض ہیں جو ایسے مواقع اور لوازمات سے مالا مال ہیں جن کی بدولت ہم دھرم کی راہ پر چل سکتے ہیں۔ تاہم یہ مواقع دائمی نہیں ہیں۔ لہٰذا ہمیں ان اچھے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھا نا چاہئے۔

اپنی قیمتی انسانی زندگی سے مستفید ہونے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم ایک بودھی چت نصب العین استوار کریں۔ بودھی چت نصب العین ایک ایسا من اور قلب ہے جو مستقبل میں ملنے والی روشن ضمیری پر مرتکز ہے جسے ہم بعد میں کبھی اپنے من کے سلسلوں میں حاصل کر پائیں گے۔ یہ دو ارادوں پر مشتمل ہے: جلد از جلد روشن ضمیری حاصل کرنا، اور اس کے ذریعہ تمام ہستیوں کا بھلا کرنا۔

بودھی چت پروان چڑھاتے وقت ہم ان دو عنوانات کو متضاد سمت میں تشکیل دیتے ہیں۔ اولاً، ہم سب محدود مخلوق کو بھر پور فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں، محض انسانوں کو ہی نہیں۔ اس کے لئے محبت، دردمندی، اور غیر معمولی قوت ارادی چاہئے جس پر ہم بعد میں اس لیکچر میں بات کریں گے۔ لہٰذا انہیں بھرپور فائدہ پہنچانے کی خاطر ہم روشن ضمیری حاصل کرنے اور مہاتما بدھ بننے کے مکمل طور پر خواہاں ہیں۔ ہمیں روشن ضمیری اس لئے درکار ہے تا کہ ہم اپنی کمزوریوں سے نجات پا سکیں کیونکہ یہ ہمیں اوروں کی مدد سے باز رکھتی ہیں۔ مثال کے طور پر اگر ہم کسی سے ناراض ہوں تو ہم اس لمحہ کیسے ان کی مدد کر سکتے ہیں۔ ہمیں اس لئے بھی روشن ضمیری حاصل کرنا ہے تا کہ ہم اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لا سکیں۔ ہمیں انہیں بھر پور انداز میں بروئے کار لانا ہے تا کہ ان کی مدد سے ہم دوسروں کا بھلا کر سکیں۔ پس بودھی چت نصب ا لعین استوار کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ پہلے ہم مہاتما بدھ بنیں کیونکہ یہ اعلیٰ ترین مقام ہے، اور پھر ہم دوسروں کی مدد کریں جیسے کہ ہم کوئی ناروا لگان ادا کر رہے ہیں۔

بودھی چت نصب العین استوار کرنے کے دو بڑے طریقے ہیں۔ ایک تو سات حصوں پر مشتمل علت و معلولی اعلیٰ ترین تعلیمات کے ذریعہ، دوسرا یہ کہ ہم اپنے اور دوسروں کے متعلق اپنے رویہ میں تبادلہ اور توازن پیدا کریں۔ یہاں ہم ان دو میں سے پہلے پر بات کریں گے۔

Top