توضیح
مراقبہ مثبت عادات بذریعہ اعادہ استوار کرنے کا ایک طریقہ ہے، جیسے ایک نیا نیوراتی طریق بنانا اور کسی پرانے کو کمزور کر دینا۔ ایسا کرنے کی خاطر، یہ ضروری ہے کہ پہلے ہم اپنے تیز رفتار من کو سکون کی حالت میں لائں تا کہ نئی، مفید تر فہم و فراست اور نئے رویہ کے لئیے کشادہ جگہ پیدا کر سکیں۔ پر سکون ہونے کی صلاحیت بذات خود ایک مفید عادت ہے، جسے کہ کوئی تعمیری یا تباہ کن رویہ بنانے کے لئیے بنیاد بنایا جا سکتا ہے۔ ہم اس من کی پر سکون حالت کو ایک کشادہ مکانی کے طور پر من کی کوئی تعمیری حالت تشکیل دینے کے لئیے کام میں لانا چاہتے ہیں، اور اس کے لئیے یہ ایک نا قابل گزیر تمہیدی قدم ہے۔
پر سکون ہو کر ہم زندگی کے مسائل سے بہتر طور نبرد آزما ہو سکتے ہیں۔ بیشتر اوقات، جو چیز ہمیں ان سے مناسب طور نمٹنے سے باز رکھتی ہے وہ ہمارے من کی الجھن ہے؛ اس میں تھکن اور پریشانی کے سبب من کی آوارگی بھری ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر ہمارا کام پر دن لمبا اور مشکل رہا؛ ہمارے گھر جانے میں ابھی ایک گھنٹہ باقی ہے، اور ابھی کرنے کو بہت کام پڑا ہے۔ اگر ہم سانس پر ارتکاز کریں تو اس سے ہم پر سکون ہوں گے اور اس مشکل صورت حال سے نمٹنے کے ایک شفاف من کے ساتھ اہل ہوں گے۔
مراقبہ
- سیدھا بیٹھیں، ہاتھ گود میں، آنکھیں نیم وا، فرش کی جانب دیکھتے ہوئے اور دانت بھینچے ہوئے نہ ہوں۔
- جسم کے تناؤ کو ڈھیلا چھوڑیں، خاص طور پر آپ کے کندھے، منہ اور ماتھا۔ جب تک جسم ڈھیلا نہ ہو من پُر سکون نہیں ہو سکتا۔ ناک کے راستے حسب معمول سانس لیں۔
- اپنے من میں گیارہ گیارہ سانسوں کے ادوار کی بار بار گنتی کریں، سانس کے نتھنوں کے راستے انر باہر آنے جانے کو محسوس کرتے ہوئے۔
- سانس کے احساس اور گنتی کے متعلق با خبر رہیں (من کی گوند سے جوڑے رکھیں)۔
- ہوشیار رہیں تا کہ اگر اکتاہٹ یا من کی آوارگی کے سبب توجہ کمزور پڑنے لگے تو اسے بھانپ لیا جائے۔
- جب آپ محسوس کریں کہ آپ کی توجہ ہٹ گئی تو پھر سے اپنی توجہ سانس اور گنتی پر مرکوز کریں۔
- اگر آپ من کی آوارگی کا شکار ہوں، تو دھیرے سے خیال کو دور کریں، ایسا محسوس کرتے ہوئے کہ جب آپ سانس باہر نکالتے ہیں تو یہ خیال بھی اسی کے ہمراہ خارج ہو جاتا ہے، اور پھر اپنی توجہ سانس اور گنتی کی جانب مبذول کریں۔
- اگر آپ کے کندھے یا چہرہ پھر سے تناؤ میں آ گئے ہیں، تو ایک بار پھر انہیں ڈھیلا چھوڑیں۔
- آخر میں، مراقبہ سے باہر آنے کی صورت میں، ایک بار پھر خاموش من کے ساتھ پر سکون ہو جائں۔
خلاصہ
جب ہم تھکے ہوئے اور قدرے پریشان ہوں تو مسائل سے نمٹنے کے لئیے ہمیں من کی صاف حالت اور جذباتی توازن درکار ہے، ہمیں پر سکون ہو کر من اور جذبات کی خاطر جمعی درکار ہے۔ ایک کمپیوٹر کی مانند ہم اپنے من کو نئے سرے سے تازگی و توانائی دیتے ہیں۔ اس کے لئیے ہمیں اپنے جسم کو ڈھیلا چھوڑنا اور سانس پر توجہ مرکوز کرنا ہے، اس دوران سانس کے چکروں کی گنتی کرتے ہوئے۔ گھر پر مراقبہ کے ذریعہ اس طریق کار کی مشق کرنے سے، اس سے من کی ایک راہ اور ایک عادت بنتی ہے، تا کہ جب ہمیں روز مرہ زندگی میں اس کی ضرورت پڑے تو ہم اس طریق کار کا اطلاق کر سکیں، اور اس طرح اس کا اطلاق اور قیام آسان ہو جاتا ہے۔