پریشان کن جذبہ کیا چیز ہے؟

17:56
جب ہمارے من لگاؤ، خود غرضی اور حرص کے سبب پریشان ہوں تو اس سے ہماری شکتی بھی ویسے ہی متاثر ہوتی ہے۔ ہم بے چینی کا شکار ہوتے ہیں؛ ہمارے من شانت نہیں ہوتے، ہمارے خیالات بے لگام ہوتے ہیں۔ ہم ایسی باتیں کہتے اور کرتے ہیں جن پر ہمیں بعد میں پچھتاوا ہوتا ہے۔ اگر ہم اپنے من اور شکتی میں اچانک کوئی انتشار محسوس کریں، تو ہم تیقّن سے کہہ سکتے ہیں کہ یہ کسی پریشان کن جذبے کا نتیجہ ہے۔ اس کا گر یہ ہے کہ جونہی یہ جذبہ ظاہر ہو اسے فوراً پکڑ لیاجاۓ، اور کسی مخالف من کی حالت جیسے پیار اور درد مندی کے اطلاق سے اس کے اثر کو زائل کر دیا جاۓ تا کہ ہم ان مسائل سے بچ سکیں جو اس شر پسند جذبے کا اظہار کرنے سے پیدا ہو سکتے تھے۔

ایک پریشان کن جذبہ من کی وہ حالت ہے کہ جسے جب ہم استوار کرتے ہیں تو اس سے ہمارے من کا چین اور ضبط نفس کھو جاتا ہے۔

چونکہ ہمارے من کا چین کھو جاتا ہے اس لئیے یہ پریشان کن ہے؛ یہ ہمارے من کے سکون کو منتشر کرتا ہے۔ چونکہ پریشانی کی حالت میں ہم من کا چین کھو بیٹھتے ہیں،تو ہم اپنی سوچ اور جذبات کے متعلق تیّقن نہیں رکھتے۔ ذہنی دھندلاہٹ کے باعث ہم اس امتیازی آگہی کو کھو بیٹھتے ہیں جو ضبط نفس کے لئیے لازم ہے۔ ہمیں اپنی مفید اور غیر مفید کے درمیان امتیاز کی پہچان کو قائم رکھنا ہے؛ مخصوص حالات میں کیا موزوں ہے اور کیا غیر موزوں۔

Top