تعارف
چھ دور رس اطوار (کمالات) میں سے پانچواں ارتکاز یعنی من کی استقامت ہے۔ اس کی مدد سے ہم جب تک چاہیں، ایک مثبت جذبہ اور عمیق فہم کے ساتھ، کسی بھی چیز پر اپنی توجہ مرکوز رکھ سکتے ہیں۔ ہمارے من پریشان کن جذبات (خاص طور پر من پسند چیزوں سے لگاؤ)، یا ذہنی کاہلی سے پیدا ہونے والے فرار اور آوارگی سے محفوظ رہتے ہیں۔ ایک چست من کی مدد سے، ہماری شکتی مرتکز اور ہمارے قابو میں ہوتی ہے، اور ہمارے اندر بے قابو بھاگتی دوڑتی نہیں۔ ہمیں جسمانی اور ذہنی طور پر ایک شادمان اور پر مسرت – مگر پر سکون - احساس کا تجربہ ہوتا ہے۔ ہم ایک غیر معمولی طور پر شفاف من کو محسوس کرتے ہیں جو کہ بھٹکانے والے خیالات اور ذیلی جذبات سے پاک ہونے سے معرض وجود میں آتا ہے۔ اس صاف، شفاف اور پر مسرت حالت سے موہ لگاۓ بغیر ہم اسے کسی بھی مثبت مقصد کو پانے کی خاطر استعمال میں لا سکتے ہیں۔
من کی دور رس استقامت کو ان تین حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے – بلحاظ فطرت، بلحاظ جنس، اور بلحاظ تفاعل۔