مراقبہ کے بنیادی اصول

Week%203%20preliminaries%20to%20meditation%20%281%29

مراقبہ کے لئیے موزوں ماحول

مراقبہ کرنے کے لئیے موزوں ماحول کا ہونا بہت ضروری ہے۔ ایسے عناصر جو مراقبہ کے لئیے ساز گار ہوں ان کی کئی فہرستیں ہیں، لیکن عموماً ان کا ذکر مراقبہ کے کسی چلہ میں کیا جاتا ہے، جب کہ ہم میں سے زیادہ تر لوگ گھر پر مراقبہ کرتے ہیں۔ 

گھر پر بھی سب سے مفید بات یہ ہو گی کہ کسی قسم کی خلل اندازی نہ ہو۔ ماحول کا پر سکون ہونا لازم ہے۔ ہم میں سے کئی لوگ ٹریفک والی پر شور سڑکوں پر رہتے ہیں، لہٰذا علیٰ الصبح یا دیر گئے رات کو مراقبہ کرنا جب کہ ٹریفک کم ہو، بہتر ہے۔ اس کے علاوہ ارد گرد موسیقی یا ساتھ والے کمرہ میں ٹیلیوژن نہیں ہونا چاہئیے۔ یہ باتیں نہائت اہم ہیں۔ اگر خاموش ماحول میسر نہ ہو تو کانوں میں پلگ کا استعمال کریں۔ وہ سارے کا سارا شور تو نہیں روک سکتے، لیکن ان سے یقیناً شور کم ہو جاتا ہے۔

ہم میں سے بہت سے لوگوں کے پاس الگ سے مراقبہ کے کمرہ کی سہولت تو میسر نہیں ہے، اس لئیے آپ جو بھی جگہ ملے اسے استعمال میں لائیں۔ آپ اپنے بستر پر بھی مراقبہ کر سکتے ہیں، اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ بھارت میں رہنے والے تبتی لوگ اپنے بستروں پر مراقبہ کرتے ہیں۔

ایک اور چیز جو نہائت اہم ہے وہ یہ کہ کمرہ صاف ستھرا ہونا چاہئیے۔ اگر فضا صاف ستھری ہو تو من کو بھی صاف ستھرا ہونے میں مدد ملتی ہے۔ اگر کمرہ بے ہنگم، الٹ پلٹ اور گندہ ہو تو من بھی ویسا ہی ہو جاتا ہے۔ اسی لئیے مراقبہ کی شروعات میں سے ایک بات جو ہمیشہ لازم سمجھی جاتی ہے وہ مراقبہ کے کمرہ کی صفائی اور کوئی چڑھاوا چڑھانا ہے خواہ وہ پانی کا ایک پیالہ ہی کیوں نہ ہو۔ ہم اپنے کام کو قابل احترام بناتے ہیں، اور اگر ہم چاہتے ہیں کہ مہاتما بدھ اور بودھی ستوا اس میں شریک ہوں تو ہم انہیں ایک صاف ستھرے، نہ کہ بے ہنگم اور گندے کمرے میں آنے کی دعوت دیں گے۔ ویسے بھی نفسیاتی طور پر، یہ امر اہم ہے کہ جو کام ہم کر رہے ہیں اسے اہم سمجھیں۔ "اہم" کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی عالی شان ماحول پیدا کیا جاۓ جیسے کہ ہالی وڈ کی کسی فلم کا سیٹ جو اگر بتی اور موم بتیوں سے آراستہ ہو، بلکہ ایک سادہ، مگر صاف ستھرا اور احترام لائق ہو۔

Top