Close
Study Buddhism Home
Arrow down
Arrow up
اہم نکات
Arrow down
Arrow up
عالمگیر اقدار
کیا ہے ۔۔۔
کیسے ۔۔۔
مراقبے
مصاحبے
Arrow down
Arrow up
تبتی بدھ مت
Arrow down
Arrow up
بدھ مت کے بارے میں
روشن ضمیری کی راہ
من کی تربیت
اوّلین مسوّدے
روحانی گورو
Arrow down
Arrow up
ترقی یافتہ مطالعہ
Arrow down
Arrow up
لم-رم
من کی سائنس
ابھی دھرم اور عقیدوں کے نظام
وجریانا
عبادات و رسومات
تاریخ اور ثقافت
Arrow down
Arrow up
ہمارے بارے میں
Authors & Experts
Newsletter
Progress Reports
تازہ ترین مواد
Arrow down
Arrow up
چندہ دیجئیے
العربية
বাংলা
བོད་ཡིག་
Deutsch
English
Español
فارسی
Français
ગુજરાતી
עִבְרִית
हिन्दी
Indonesia
Italiano
日本語
ខ្មែរ
ಕನ್ನಡ
한국어
ລາວ
Монгол
मराठी
မြန်မာဘာသာ
नेपाली
ਪੰਜਾਬੀ
پنجابی
Polski
Português
Русский
සිංහල
தமிழ்
తెలుగు
ไทย
Türkçe
Українська
اُردو
Tiếng Việt
简体中文
繁體中文
Arrow down
ویڈیو
کھاتہ
Enter search term
Search
Search icon
وسط ایشیا کی تاریخ
۳۲ مضامین
بودھی ایشیا اور مسلمانوں کی پہلی مڈ بھیڑ
اسلام سے پہلے بدھ مت کی شمالی افریقہ اور مغربی ایشیا میں موجودگی ہندوستان اور مغربی ایشیا کے درمیان زمینی اور سمندری راستوں سے تجارت کی ایک لمبی تاریخ ہے۔ ہندوستان اور میسوپوٹیمیا میں کاروباری روابط کا آغاز بہت پہلے ۳۰۰۰ سال قبل مسیح میں ہوا، یمن کی درمیانی بندرگاہوں کے...
Part
in
بودھی-مسلم باہمی تعامل: خلافتِ امیہ
ختن کے محاصرے کا تجزیہ
تنگوتوں کے درمیان سیاسی اورمذہبی آب وہوا منگولیا، منچوریا اور شمالی ہان چین میں، ۹۴۷ء میں خیتان لیاؤخاندان ﴿شاہی﴾ کے قیام، اور ۹۶۰ء میں ہان چین کے باقی ماندہ حصوں کے ازسرنو شمالی سونگ اتحاد کے ساتھ تنگوت باشندے شمال اور جنوب دونوں اطراف سے دباؤ میں آگئے۔ جنوبی گانسو، ننگزیا...
Part
in
بودھی-مسلم باہمی تعامل: خلافتِ عباسی کا بعد کا دور
آٹھویں صدی کے اواخر میں تبتی سیاسی جوڑ توڑ
چین سے تبتی رشتے تبت اور چین نے آپس میں پہلے سفارتی تعلقات ۶۰۸ء میں قائم کیے جب بادشاہ سونگ تسین گامپو کے والد نمری لونت سین گنام ری سلون متشان﴾ نے سوئی خاندان کی حکومت کے دوران چینی دربار میں اپنا پہلا تبتی وفد بھیجا تھا۔ سونگ تسین گامپو نے اس کے جواب میں، ۶۳۴ء میں تانگ دربار...
Part
in
بودھی-مسلم باہمی تعامل: خلافتِ عباسی کا اولین دور
تنگوت، تبت اور شمالی سونگ چین گیارھویں صدی میں
قاراخانی منصوبے کی مزید توسیع میں تنگوتوں کی رُکاوٹیں ختن کے زوال کے بعد جنوبی تارم کے باقی ماندہ حصے پر قبضہ کرنے کی اپنی مہم میں قاراخانی مشرق کی طرف مزید دباؤ نہیں ڈال سکے۔ محمود غزنوی نے جنوب سے حملہ کردیا اور ۱۰۰۶ء سے ۱۰۰۸ء تک دو ترکیائی ﴿ترکی بولنے والے﴾ طاقتوں کے مابین...
Part
in
بودھی-مسلم باہمی تعامل: خلافتِ عباسی کا بعد کا دور
بر صغیر ہند میں پہلی مسلم یلغار
مشرقی ومغربی تجارتی راستوں کی صورت حال چین سے مغرب کی سمت جانے والا زمینی راستہ شاہراہ ریشم مشرق ترکستان سے مغرب ترکستان اور پھر سغدیہ اور ایران سے ہوتا ہوا بازنطین اور یورپ کو جاتا تھا۔ یہ ایک متبادل راستہ بھی تھا جو مغربی ترکستان سے باختر، گندھارا کے کابل اور پنجابی حصوں کو...
Part
in
بودھی-مسلم باہمی تعامل: خلافتِ امیہ
ویغوروں کے ذریعے بودھی مملکتوں کا قیام
منگولیاکی کرغز فتح کرغز ﴿کرغزستان کے﴾ لوگ اصلاً موجودہ زمانے کے التائی اور تووا ضلعوں کے پہاڑی جنگلات میں آباد منگول نسل کے باشندے تھے۔ یہ دونوں اضلاع دزونغاریہ کے شمال کی جانب جنوبی سائبیریا میں واقع ہیں۔ ان کے کچھ قبائل دزونغاریہ کے جنوب کی سمت، تیان شان سلسلہ کوہ کے مغربی...
Part
in
بودھی-مسلم باہمی تعامل: خلافتِ عباسی کا اولین دور
غزنوی اور سلجوق
گندھارا اور شمال مغربی ہندوستان میں غزنوی مہم محمود غزنوی نے ۱۰۰۸ء میں اپنے شمال کی جانب قاراخانی سلطنت پر جو حملہ کیا تھا، اس میں پسپائی کے بعد، اس نے اپنی حکومت کو قاراخانی انتقام سے بچانے کے لیے جنوبی سغد اور خوارزم میں سلجوق ترکوں کو اپنا حامی بنا لیا۔ سلجوقیوں کا تعلق ایک...
Part
in
بودھی-مسلم باہمی تعامل: خلافتِ عباسی کا بعد کا دور
پہلے مسلم معلم کی آمد کے وقت کا تبت
جس وقت الصالت بن عبد اللہ الحنفی نے تبت میں قدم رکھا، وہاں پہلے سے شاہی دربارمیں دو مذہبی روایات موجود تھیں، ایک تو نام نہاد "بون" اور دوسری "بدھ مت"۔ بون تبت کا دیسی عقیدہ تھا، جب کہ دوسرے کا تعارف تبت کے پہلے بادشاہ سونگ تسن گامپو (دور حکومت ۶۴۹۔۶۱۷ء) نے کروایا تھا۔ روایتی...
Part
in
بودھی-مسلم باہمی تعامل: خلافتِ امیہ
بارہویں صدی کے دوران وسطی ایشیا میں واقعات کے ارتقا کا عمل
جورچن سلطنت کا قیام جورچن لوگ تنگوسک مانچو باشندے تھے جن کا وطن شمالی منچوریا اور اس سے ملحق جنوب مشرقی سائبیریا کا وہ علاقہ تھا جو دریائے آمور کے پار واقع تھا۔ وہ جنگلوں میں رہتے بستے تھے جنہیں خیتان کے باسی زبردستی اپنے مذہبی ارکان کی ادائیگی کے لیے ساتھ رکھ لیتے تھے۔ ان تک...
Part
in
بودھی-مسلم باہمی تعامل: خلافتِ عباسی کا بعد کا دور
مغربی ترکستان میں مزید اموی توسیع
آٹھویں صدی عسیوی کے نصف اوّل کے بعد کے برسوں میں اموی دور کے باقی ماندہ حصّے نے مختلف حکومتوں کے مابین معاہدوں اور سمجھوتوں میں ایک چکرا دینے والی تیز رفتار تبدیلی کا مشاہدہ کیا کیونکہ اب مغربی ترکستان اور شاہراہ ریشم پر قابض ہونے کے لیے پہلے سے زیادہ طاقتیں میدان میں اترآئی...
Part
in
بودھی-مسلم باہمی تعامل: خلافتِ امیہ
«
‹
1
2
3
4
›
»
Top