ہم سب کے اندر ایک "انا" کا فطری احساس پایا جاتا ہے، وہ محورِ کائنات جو صبح بیدار ہوتی ہے اور رات کو سو جاتی ہے، اور اس دوران اسے متنوّع جذبات سے پالا پڑتا ہے۔ یہ "انا" ہر دم مسرت کی تلاش میں رہتی ہے اور مسائل سے گریز کرتی ہے، مگر زندگی ہماری آرزو کی پابند نہیں ہے۔ اس "انا" کا پھر سے جائزہ لے کر ہم پیش آمد مشکلات کے باوجود بہت وسیع النّظر، بےفکر، بلکہ پُر مسرت ہونا سیکھ سکتے ہیں۔